لائق وفا کے خلق و سزائے جفا ہوں میں
لائق وفا کے خلق و سزائے جفا ہوں میں
جتنے ہیں یاں سو نیک ہیں جو کچھ برا ہوں میں
جا ہے کہ ہوں یہ لوگ ترے پاس اس جگہ
کب قابل عنایت و مہر و وفا ہوں میں
مجھ کو بتاں کی دید سے مت منع کر کہ شیخ
کیا جانے اس لباس میں کیا دیکھتا ہوں میں
آگے مرے نہ غیر سے گو تم نے بات کی
سرکار کی نظر کو تو پہچانتا ہوں میں
بیگانہ جن سے مل کے تو پیارے ہوا ہے یاں
ان سب میں اک بڑا تو ترا آشنا ہوں میں
پوچھو ہو مجھ سے تم کہ پیے گا بھی تو شراب
ایسا کہاں کا شیخ ہوں یا پارسا ہوں میں
جور سپہر و دوریٔ یاراں و روئے غیر
جو کچھ نہ دیکھنا تھا سو اب دیکھتا ہوں میں
آئینہ و غبار میں جوں یک دگر ہے ربط
جو پر کدر ہیں ان سے زیادہ صفا ہوں میں
قائمؔ حیات و مرگ بز و گاؤ میں ہیں نفع
اس مردمی کے شور پہ کس کام کا ہوں میں
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.