لاکھ بٹھا لے کوئی پہرے ہم کو محبت کرنی ہے
لاکھ بٹھا لے کوئی پہرے ہم کو محبت کرنی ہے
ہم تو دھن کے پکے ٹھہرے ہم کو محبت کرنی ہے
پل تعمیر کریں گے کوئی ہم ان کے اور اپنے بیچ
سن اے ہجر کے پانی گہرے ہم کو محبت کرنی ہے
اس کے قرب کی ٹھنڈی چھاؤں خواب پرندے شام شجر
دور نکل غم کے دو پہرے ہم کو محبت کرنی ہے
ہمیں معاف رکھے یہ دنیا ان بے کار کی باتوں سے
ہم اچھے ہیں گونگے بہرے ہم کو محبت کرنی ہے
اپنی آنکھوں کی سرخی سے ہمیں یہ حوصلہ ملتا ہے
ان میں سجا کر خواب سنہرے ہم کو محبت کرنی ہے
دل کی سینکڑوں پرتیں ہیں اور ہر اک پرت میں تیرا پیار
جلیں مریں یہ لوگ اکہرے ہم کو محبت کرنی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.