Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاکھ چہرے تھے مگر تجھ سا کہیں پر بھی نہ تھا

دناکشی سحر

لاکھ چہرے تھے مگر تجھ سا کہیں پر بھی نہ تھا

دناکشی سحر

MORE BYدناکشی سحر

    لاکھ چہرے تھے مگر تجھ سا کہیں پر بھی نہ تھا

    تھا نہ بہتر تجھ کو کھو کر حال بد تر بھی نہ تھا

    اتنا کر دیتا کہ تو کوئی مجھے الزام دے

    دی سزا پر جرم کوئی تو مرے سر بھی نہ تھا

    لڑکھڑائے پیر پھر کیوں کیوں نظر کھو سی گئی

    صرف تیری یاد تھی ہاتھوں میں ساغر بھی نہ تھا

    ہو گیا جتنا کہ تنہا دوستوں کی بھیڑ میں

    دشت و ویراں میں اکیلا خود کو پا کر بھی نہ تھا

    سچ ہے یوں تو غم بہت تھے قید کر پائے نہیں

    آسماں سر پہ کھلا تھا دل یہ بے پر بھی نہ تھا

    تھی نہ کوئی ایسی منزل جو مجھے آواز دے

    مجھ کو رکھے باندھ کر ایسا مرا گھر بھی نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے