لاکھ دل پریشاں ہو خواہشیں تو ہوتی ہیں
لاکھ دل پریشاں ہو خواہشیں تو ہوتی ہیں
شہر بے اماں میں بھی بارشیں تو ہوتی ہیں
بھول کر گلے شکوے آ مرے گلے لگ جا
پیار کرنے والوں میں رنجشیں تو ہوتی ہیں
مجھ کو روک لیتی ہیں چاہتیں زمینوں کی
آسماں کو پانے کی خواہشیں تو ہوتی ہیں
عشق کرنے والوں پر کس کا زور چلتا ہے
درمیاں زمانے کی بندشیں تو ہوتی ہیں
کیوں مری خطاؤں پر تبصرے ہیں ہر جانب
زندگی میں انساں سے لغزشیں تو ہوتی ہیں
منزلوں کی چاہت میں جب نکل پڑے تو پھر
سازشوں سے ڈرنا کیا سازشیں تو ہوتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.