لاکھ ہنس بول لیں ہم پھر بھی گلہ رہتا ہے
لاکھ ہنس بول لیں ہم پھر بھی گلہ رہتا ہے
کوئی موسم ہو مگر زخم ہرا رہتا ہے
کچھ طبیعت کو ہے افسردہ دلی سے نسبت
اور کچھ رنج بھی اب دل کو سوا رہتا ہے
کی مرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ
اب مرے حق میں وہ مصروف دعا رہتا ہے
کس طرح خلوت دل میں ہوا اوروں کا گزر
لوگ کہتے ہیں کہ اس گھر میں خدا رہتا ہے
دھوپ بھی چاہئے پانی بھی ہوا بھی ورنہ
بیج مٹی میں دبا ہو تو دبا رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.