Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاکھ جہاں میں جھوٹوں کی من مانی ہے

ماجد دیوبندی

لاکھ جہاں میں جھوٹوں کی من مانی ہے

ماجد دیوبندی

لاکھ جہاں میں جھوٹوں کی من مانی ہے

سچائی کی اپنی ریت پرانی ہے

لب پر آہ مسلسل آنکھ میں پانی ہے

تنہائی کا ہر لمحہ نقصانی ہے

شور ہمیشہ رہتا ہے اس کوچے میں

دل ہے یا سینے میں اک زندانی ہے

جس کو چاہیں بے عزت کر سکتے ہیں

آپ بڑے ہیں آپ کو یہ آسانی ہے

کمزوروں پر رحمت بن کر چھا جاؤ

میرا قول نہیں حکم ربانی ہے

ہم سب ان کے دامن سے وابستہ ہیں

مشکل میں بھی ہم کو یہ آسانی ہے

تجھ کو زمانہ مجھ سے چھینے نا ممکن

تیرا میرا رشتہ روحانی ہے

میں بھی ان کے مداحوں میں شامل ہوں

اس دنیا پر میری بھی سلطانی ہے

دھرتی امبر یاری اس کی ہے سب سے

ماجدؔ جس کو کہتے ہیں سیلانی ہے

مأخذ :
  • کتاب : Shaakh-e-Dil (Pg. 23)
  • Author : Dr. Majid Deobandi
  • مطبع : Anjum Book Depot, Delhi-6 (2011)
  • اشاعت : 2011

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے