لاکھ خشکی کھیت میں کھلیان میں موجود ہے
لاکھ خشکی کھیت میں کھلیان میں موجود ہے
آس بارش کی دل دہقان میں موجود ہے
بات سب کے فائدے کی ہے یہ کیسے مان لیں
جب کہ دھمکی آپ کے اعلان میں موجود ہے
منزل مقصود میں اس کی بدولت پاؤں گا
اک عدد جو حوصلہ سامان میں موجود ہے
ذکر میری ہر غزل میں چاہے اس کا ہو نہ ہو
ہاں مگر اک دو جگہ دیوان میں موجود ہے
فتح کا اعلان مت کرنا اے ظالم تب تلک
جب تلک اک جنگجو میدان میں موجود ہے
جس کی خاطر دار پر دنیا چڑھاتی ہے ہمیں
وہ بھی اس جشن عظیم الشان میں موجود ہے
آپ کی آنکھوں سے انجمؔ ہو رہا ہے وہ عیاں
جو تکبر آپ کے احسان میں موجود ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.