لاکھ کوشش سے اداسی نہ چھپا پاتا ہوں
لاکھ کوشش سے اداسی نہ چھپا پاتا ہوں
اپنے لہجے سے میں پہچان لیا جاتا ہوں
لے تو آتی ہے دکھائی نہیں دیتا کوئی
بانسری سن کے تعاقب میں نکل آتا ہوں
یوں تو کر لیتا ہوں میں اس سے ہزاروں باتیں
ہے کوئی بات جسے کرنے سے گھبراتا ہوں
میں کہیں دور نکل جاؤں اگر ساتھ اپنے
اس سے ملنے کے لیے خود کو بلا لاتا ہوں
اس اذیت سے مری جان کو خطرہ ہے مگر
اب محبت میں کوئی تجربہ دہراتا ہوں
لفظ جتنے بھی ہیں اچھے اسے منسوب کروں
پھول ہر رنگ کا گجرے میں سجا لاتا ہوں
وہ کسی اور پہ ہوتا ہے خفا تو شاہدؔ
میں کسی بات کے خدشے سے لرز جاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.