لاکھ کچھ نہ ہم کہتے بے زباں رہے ہوتے
لاکھ کچھ نہ ہم کہتے بے زباں رہے ہوتے
آپ تو بہ ہر صورت بد گماں رہے ہوتے
وہ تو رنگ لے آئی اپنے خون کی گرمی
ورنہ سارے قصے میں ہم کہاں رہے ہوتے
رات کے بھنور میں ہیں ہم چراغ کی صورت
ساتھ ساتھ ہوتے تو کہکشاں رہے ہوتے
آج اک حقیقت ہیں سر فروشیاں اپنی
ورنہ ہم تباہی کی داستاں رہے ہوتے
دھوپ ہے مسائل کی اور اک بشرؔ تنہا
کاش سر پہ رشتوں کے سائباں رہے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.