Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاکھ مجھے دوش پہ سر چاہیئے

راشد مفتی

لاکھ مجھے دوش پہ سر چاہیئے

راشد مفتی

MORE BYراشد مفتی

    لاکھ مجھے دوش پہ سر چاہیئے

    سیل بلا کو مرا گھر چاہیئے

    زاد سفر سے کہیں کٹتی ہے راہ

    دل میں فقط شوق سفر چاہیئے

    خیر ہو تابانیٔ خورشید کی

    شب کے دلاروں کو سحر چاہیئے

    اب یہ طلب ہے کہ ہوس چھوڑیئے

    پیڑ نہیں مجھ کو ثمر چاہیئے

    مانگتے ہیں وہ بھی زمیں سے مراد

    سوئے فلک جن کی نظر چاہیئے

    اب انہیں ساحل نہ ڈبو دے جنہیں

    پار اترنے کو بھنور چاہیئے

    مجھ کو تو ہے خانہ خرابی پسند

    آپ کہیں کس لیے گھر چاہیئے

    مجھ سا بھی معیار طلب کون ہے

    دکھ بھی مجھے کوئی امر چاہیئے

    کچھ نہیں آتا تو خوشامد ہی سیکھ

    ہاتھ میں کوئی تو ہنر چاہیئے

    پوچھ تو لوں راہزن وقت سے

    میری کلا یا مرا سر چاہیئے

    تیغ کی راشدؔ تھی ضرورت مجھے

    میں یہ سمجھتا تھا سپر چاہیئے

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 383)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
    • اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے