لاکھ تکلیف دیں رشتوں کے کھنڈر آج کے بعد
لاکھ تکلیف دیں رشتوں کے کھنڈر آج کے بعد
ہم کبھی چھوڑ کے جائیں گے نہ گھر آج کے بعد
آئے دن اپنی ہی پیشانی ہوئی ہے مجروح
پتھرو تم سے نہ ٹکرائیں گے سر آج کے بعد
اب نہ آئینہ ہی کوئی ہے نہ آئینہ صفت
ختم ہے مسئلۂ عیب و ہنر آج کے بعد
اپنی پرواز پہ ہر لمحہ جو ہوگی تنقید
کیسے پھیلائیں گے ہم بازو و پر آج کے بعد
گھول دے ساری فضاؤں میں خدا امن ہی امن
خون روئیں نہ کہیں شام و سحر آج کے بعد
کوئی جگنو ہی سہی ساتھ نبھائے گا ضرور
ہے جو قسمت میں اجالوں کا سفر آج کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.