لاکھ طوفاں کے ہوں تیز دھارے
لاکھ طوفاں کے ہوں تیز دھارے
آدمی وہ جو ہمت نہ ہارے
یہ سماں یہ فضا یہ نظارے
عمر رفتہ کو کوئی پکارے
میری منزل پرے آسماں سے
سب مری راہ میں ہیں ستارے
ہے ہر اک چیز انساں کی زد میں
آسمان چاند سورج ستارے
پانے والوں نے منزل بھی پا لی
رہ گئے صرف قسمت کے مارے
غم نہیں مجھ کو کشتی کا لیکن
ڈوب جاتے ہیں اکثر کنارے
اب یہ رشتہ نہیں ٹوٹنے کا
تم ہمارے ہوئے ہم تمہارے
اب تو ویرانیاں ہر جگہ ہیں
کیوں بنوں میں پھروں مارے مارے
کتنی دلچسپ ہے خود فریبی
جیتنے کی تمنا میں ہارے
اس چمن میں نہیں آشیانہ
اپنے ہاتھوں سے جس کو سنوارے
اے تلاطم ادھر اک تھپیڑا
ہیں جو اب تک کنارے کنارے
ہے یہ پیمانۂ ظرف سالکؔ
زندگی مسکرا کر گزارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.