لالہ و گل کا لہو بھی رائیگاں ہونے لگا
لالہ و گل کا لہو بھی رائیگاں ہونے لگا
پنکھڑی پر قطرۂ شبنم گراں ہونے لگا
رفتہ رفتہ آنکھ سے آنسو رواں ہونے لگا
وقت کے خاکے میں نقش جاوداں ہونے لگا
اس طرح تحریر کے الفاظ لو دینے لگے
دیکھتے ہی دیکھتے کاغذ دھواں ہونے لگا
سلسلے تحریر کے منزل بہ منزل طے ہوئے
لفظ جو میں نے لکھا وہ کارواں ہونے لگا
جب سے نظریں محو تزئین نظارا ہو گئیں
آئنہ عجز نمائش کی زباں ہونے لگا
کیا خزاں نے رنگ و نکہت پر کمندیں ڈال دیں
کیوں لب گل کا تبسم بھی فغاں ہونے لگا
روشنی کی سلطنت بھی گل بداماں ہو گئی
ایک شعلہ موم پر جب حکمراں ہونے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.