لاؤ لشکر جاہ و حشمت ہے یہاں
شاہ کوئی کب سلامت ہے یہاں
بارگاہ درہم و دینار ہے
ہر کوئی مسکین صورت ہے یہاں
بے زبانی پر مری بولا خدا
لب کشائی کی اجازت ہے یہاں
اے فصیل شہر تو رہیو گواہ
صاحب عالم کی حرمت ہے یہاں
شہر کیا ہے ایک دشت بے حسی
گاؤں تو پھر بھی غنیمت ہے یہاں
ہم کریں گے جو ہمارے بس میں ہے
باقی اپنی اپنی قسمت ہے یہاں
رو بہ رو ہوتا ہے اپنا ذکر خیر
پیٹھ پیچھے ساری غیبت ہے یہاں
در نہیں دربان کو سجدہ کرو
کامیابی کی ضمانت ہے یہاں
تم ہمارے ہو کچھ اس میں شک نہیں
بس ذرا ہر شے کی قیمت ہے یہاں
سارے اپنے ہی ہیں تیری بزم میں
غیر تو بس دل کی حالت ہے یہاں
عشق تو رخصت ہوا مجنوں کے ساتھ
کس لئے لیلیٰ کی شہرت ہے یہاں
کس قدر گھس پٹ گیا یہ قافیہ
جس طرف دیکھو محبت ہے یہاں
عشق ہے بازیگر ملک عدم
حسن بھی کفران نعمت ہے یہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.