Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لازم ہے لائیں ڈھونڈ کے خود کو کہیں سے ہم

امیر چند بہار

لازم ہے لائیں ڈھونڈ کے خود کو کہیں سے ہم

امیر چند بہار

MORE BYامیر چند بہار

    لازم ہے لائیں ڈھونڈ کے خود کو کہیں سے ہم

    کیا بے نیاز ہو گئے دنیا و دیں سے ہم

    محسوس ہو رہا ہے ہمیں تم سے مل کے آج

    جیسے پہنچ گئے ہوں فلک پہ زمیں سے ہم

    دنیائے پر فریب کے انداز دیکھ کر

    دل یوں بجھا کہ ہو گئے خلوت نشیں سے ہم

    اس جان آرزو سے ملاقات یوں ہوئی

    مدت کے بعد جیسے ملے ہوں ہمیں سے ہم

    اس حسن اعتقاد کی معراج دیکھنا

    اک بت کو کہہ رہے ہیں خدا کس یقیں سے ہم

    پھر آ گئے ہیں کوچۂ جاناں میں لوٹ کر

    نکلے تھے اک طویل سفر پر یہیں سے ہم

    سیکھے کہاں سے تو نے یہ انداز دلبری

    جی چاہتا ہے پوچھ لیں اس نازنیں سے ہم

    ہم کو قدم قدم پہ جو دیتے رہے فریب

    رکھے ہوئے ہیں آس ابھی تک انہیں سے ہم

    فکر و نظر کو عشق نے بخشی ہیں وسعتیں

    تکتے ہیں آسمان کی جانب زمیں سے ہم

    اہل نظر کے سامنے رکھیں گے یہ غزل

    حاصل کریں گے داد کسی نکتہ چیں سے ہم

    جس ارض پاک نے دیا محرومؔ کو جنم

    آئے ہیں اے بہارؔ اسی سرزمیں سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے