لب خموش مرا بات سے زیادہ ہے
لب خموش مرا بات سے زیادہ ہے
ترا فراق ملاقات سے زیادہ ہے
بس اک غبار سے بڑھ کر نہیں سیاحت خاک
مگر یہ سیر سماوات سے زیادہ ہے
یہ اک شکست جو ہم کو ہوئی محبت میں
زمانے بھر کی فتوحات سے زیادہ ہے
بہت ہی غور سے سنتا ہوں دل کی دھڑکن کو
یہ اک صدا سبھی اصوات سے زیادہ ہے
امید بھی ترے آنے کی آج کم ہے ادھر
یہ دل کا درد بھی کل رات سے زیادہ ہے
میں اس سے عشق تو کر بیٹھا ہوں مگر طارقؔ
یہ سلسلہ مری اوقات سے زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.