لب نازک پہ جب ہنسی آئی
لب نازک پہ جب ہنسی آئی
آگ ہر سو بکھیرتی آئی
جانے کیا بیٹھے بیٹھے یاد آیا
رخ عاشق پہ تازگی آئی
شام غم درد دل بڑھانے کو
چاند کے ساتھ چاندنی آئی
آ گئے یاد غم زمانے کے
کبھی بھولے سے جو ہنسی آئی
بن گئی جان پر محبت میں
دوستی بن کے دشمنی آئی
لذت ظلم کے ہیں سب مداح
راس ان کو ستم گری آئی
آنکھ لڑتے ہی مچ گئی ہلچل
بات سننے میں تو یہی آئی
جانے کیوں دیکھ کر تجھے ساقی
آج پھر یاد مے کشی آئی
ماہرؔ آیا جو ذکر حب وطن
یاد چکبستؔ لکھنوی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.