لب کھولنے سے پہلے ذرا یہ خیال ہو
لب کھولنے سے پہلے ذرا یہ خیال ہو
ایسا نہ کچھ کہو کہ تمہیں پھر ملال ہو
موقع ملا ہے اس کو گنواؤ نہ اس طرح
کچھ ایسا تم کرو کہ جو بس بے مثال ہو
پکڑو عزیز جاں سے بھی کردار کو سبھی
انگلی کوئی اٹھے نہ کوئی بھی سوال ہو
وقتی خوشی کو پانے کو ایسا نہ کچھ کرو
دلدل ہو جس میں پھنسنے کا پھر احتمال ہو
سرمایہ کا نظام ہے گر مفت کچھ ملے
یہ دیکھ لو کہ کوئی نہ دشمن کی چال ہو
دانائی پر تمہاری مجھے کوئی شک نہیں
یہ ہے کہ تم ابھی ذرا کچھ خورد سال ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.