لب کی سرخی بڑی نشیلی ہے
لب کی سرخی بڑی نشیلی ہے
ہم نے بھی بے حساب پی لی ہے
اب قدم دیکھ بھال کر رکھنا
عشق کی یہ زمین گیلی ہے
رنگ میں بھنگ اب نہ پڑ جائے
بوسہ لینے کی ٹھان بھی لی ہے
غصے سے چہرہ تمتمایا ہے
آنکھ کی ڈور لال پیلی ہے
کتنوں کے گھر تباہ کر ڈالے
یہ سیاست بھی جلتی تیلی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.