لب کو تیرے مے کشی دے جاؤں گی
اور زباں کو شاعری دے جاؤں گی
یوں نظر انداز نہ کر ہم نشیں
تیری پلکوں پر نمی دے جاؤں گی
راس نہ آئے گی تجھ کو بزم خاص
انجمن کو وہ کمی دے جاؤں گی
خالی ہوگا دل کا جب کشکول تب
میں انا کو مفلسی دے جاؤں گی
تو بظاہر ہوگا اک دانش مگر
قیس سی دیوانگی دے جاؤں گی
کاش تو ہوتا تجسس آشنا
روح کو میں تشنگی دے جاؤں گی
تیرے محور کا قمر بن کر شغفؔ
میں سدا کی تیرگی دے جاؤں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.