Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب کشائی کی جسارت بھی نہیں کر سکتے

راہی حمیدی چاند پوری

لب کشائی کی جسارت بھی نہیں کر سکتے

راہی حمیدی چاند پوری

MORE BYراہی حمیدی چاند پوری

    لب کشائی کی جسارت بھی نہیں کر سکتے

    ہم بزرگوں کی شکایت بھی نہیں کر سکتے

    قافلہ درد کا ٹھہرا ہے جہاں پر آ کر

    ہم وہاں ترک مسافت بھی نہیں کر سکتے

    ان کو سونپا ہے مرا کار تحفظ تم نے

    جو خود اپنی ہی حفاظت بھی نہیں کر سکتے

    بندشیں اپنا مقدر ہیں یہاں پر ہم لوگ

    اپنی مرضی سے عبادت بھی نہیں کر سکتے

    جو محافظ ہیں وہی لوٹ رہے ہیں ہم کو

    ہم تو لٹنے کی شکایت بھی نہیں کر سکتے

    روک لیتی ہے قدم بڑھ کے وطن کی خوشبو

    ہم تو اب ترک سکونت بھی نہیں کر سکتے

    مأخذ :
    • کتاب : سائبان غزل (Pg. 86)
    • Author : راہی حمیدی
    • مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے