لب پر دل کی بات نہ آئی
دلچسپ معلومات
مدراس 1953
لب پر دل کی بات نہ آئی
واپس بیتی رات نہ آئی
خشک ہوئیں رو رو کر آنکھیں
مدھ ماتی برسات نہ آئی
میری شب کی تاریکی میں
تاروں کی سوغات نہ آئی
مے خانے کی مست فضا میں
راس مجھے ہیہات نہ آئی
دل تو امڈا رو نا سکا میں
چھائی گھٹا برسات نہ آئی
میرا چاند نکلنے کو تھا
شام سے پہلے رات نہ آئی
جس پر محفل لٹ جاتی ہے
تجھ کو ضیاؔ وہ بات نہ آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.