لب پر خموشیوں کو سجائے نظر چرائے
لب پر خموشیوں کو سجائے نظر چرائے
جو اہل دل میں بیٹھے ہیں چپ چاپ سر جھکائے
کہہ دو کوئی صبا سے ادھر آج کل نہ آئے
کلیاں کہیں مہک نہ اٹھیں پھول کھل نہ جائے
اب دوستی وہ فن کہ جو سیکھے وہی نبھائے
اور ہے وفا تماشا جسے آئے وہ دکھائے
کچھ کہنا جرم ہے تو خطا وار میں بھی ہوں
یہ اور بات میرا کہا وہ سمجھ نہ پائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.