لب پر مچلتے لفظوں کو چکھ کر نہ دیکھ لے
لب پر مچلتے لفظوں کو چکھ کر نہ دیکھ لے
وہ پیڑ نیم کا مرے اندر نہ دیکھ لے
دل خواہشوں کے کوچے میں نکلا تو ہے مگر
وہ طفل درد پھر کہیں پتھر نہ دیکھ لے
رستے کئی بدل کے میں لوٹا ہوں شہر سے
ڈر تھا کہ وہ عزیز کہیں گھر نہ دیکھ لے
برہم بہت ہے آج وہ ہر ایک شخص سے
اپنا ہی آئنے میں وہ پیکر نہ دیکھ لے
بوندیں لہو کی سونگھتی بلی وہ درد کی
دل کا لہولہان کبوتر نہ دیکھ لے
ہیں پودا لاجونتی کا خوابوں کی مورتیں
اکرامؔ وقت ہاتھ لگا کر نہ دیکھ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.