Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب پہ حرف معتبر رکھتا ہے وہ

منیر سیفی

لب پہ حرف معتبر رکھتا ہے وہ

منیر سیفی

MORE BYمنیر سیفی

    لب پہ حرف معتبر رکھتا ہے وہ

    بات کرنے کا ہنر رکھتا ہے وہ

    ایک عالی شان گھر رکھتا ہے وہ

    پھر بھی خود کو در بدر رکھتا ہے وہ

    ایک اپنی ہی نہیں ہیں الجھنیں

    کتنے غم ہائے دگر رکھتا ہے وہ

    اڑ رہا ہے جو کھلے آکاش میں

    آنے والے کل کا ڈر رکھتا ہے وہ

    سر سے پا تک چیختی سناٹگی

    اپنے اندر اک کھنڈر رکھتا ہے وہ

    ٹھوکروں میں اس کی ہے سلطانیت

    پیٹ پر پتھر مگر رکھتا ہے وہ

    دل جلا کے جانے کی کی یاد میں

    شام کی دہلیز پر رکھتا ہے وہ

    دل کے پاؤں ڈال دی زنجیر عقل

    نفس کو یوں مار کر رکھتا ہے وہ

    رات بھر چہرہ خدا کی یاد میں

    آنسوؤں سے تر بہ تر رکھتا ہے وہ

    کھویا رہتا ہے کتابوں میں مگر

    شہر و صحرا کی خبر رکھتا ہے وہ

    آدمی سے ہو گئی ہیں نفرتیں

    گھر میں جنگلی جانور رکھتا ہے وہ

    جھیل لڑکی مور تتلی گل ہوا

    خواب کی دیوار پر رکھتا ہے وہ

    ایک نقش پا زمیں پر ہے منیرؔ

    دوسرا افلاک پر رکھتا ہے وہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے