Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب پہ سرخی کی جگہ جو مسکراہٹ مل رہے ہیں

غلام محمد قاصر

لب پہ سرخی کی جگہ جو مسکراہٹ مل رہے ہیں

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    لب پہ سرخی کی جگہ جو مسکراہٹ مل رہے ہیں

    حسرتوں کا بوجھ شانوں پر اٹھا کر چل رہے ہیں

    زندگی کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائیں کسی سے

    خوف و خواہش کے یہ پیکر نیند میں بھی چل رہے ہیں

    دل میں خیمہ زن اندھیرو کتنی جلدی میں ہے سورج

    جسم تک جاگے نہیں ہیں اور سائے ڈھل رہے ہیں

    میرے قصے میں اچانک جگنوؤں کا ذکر آیا

    آسماں پر میرے حصے کے ستارے جل رہے ہیں

    راکھ ہوتے جا رہے ہیں ماہ و سال زندگانی

    جگمگا اٹھا جہاں ہم ساتھ پل دو پل رہے ہیں

    مائل سجدہ غلامی بھول جا خوئے سلامی

    آج وہ بادل کہاں سایہ فگن جو کل رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے