لب سزا بن چکے ہیں گرفتار ہوں
میں تجھے چومنے کا گنہ گار ہوں
کیا یہ قسمیں بھی کھانی پڑیں گی مجھے
کیا یہ کافی نہیں ہے کہ میں یار ہوں
چندرما کو گرہن لگ گیا تھا فقط
مجھ کو لگتا تھا میں اس کا سنسار ہوں
ٹھیک ہونے کا ناٹک کہاں تک کریں
چارہ گر کو خبر ہے کے بیمار ہوں
انتہا کا رہا عمر بھر شوق اننتؔ
چونکنا کیا اب اس میں کہ لاچار ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.