لب سیے دیکھا کروں سوچا کروں
میرے بس میں کچھ نہیں میں کیا کروں
راہ میں ہے درد کا کوہ گراں
کوہ کن بھی میں نہیں میں کیا کروں
شہر کے شور و شغب سے بھاگ کر
کوئی کنج عافیت ڈھونڈا کروں
گنجلک مگھم صداؤں کی طرح
گنبد تنہائی میں گونجا کروں
اور ان مبہم صداؤں کا اگر
کوئی مطلب ہو تو وہ لکھا کروں
اور جب اپنی سمجھ میں کچھ نہ آئے
چیخ اٹھوں کیا کروں میں کیا کروں
شہر کی ویرانیوں پر نوحہ گر
روح بن کر رات بھر بھٹکا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.