Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب تک جو نہ آیا تھا وہی حرف رسا تھا

شاہد عشقی

لب تک جو نہ آیا تھا وہی حرف رسا تھا

شاہد عشقی

MORE BYشاہد عشقی

    لب تک جو نہ آیا تھا وہی حرف رسا تھا

    جس کو نہ میں سمجھا تھا وہی میرا خدا تھا

    میں دست صبا بن کے اسے چھیڑ رہا تھا

    وہ غنچۂ نو رس تھا ابھی تک نہ کھلا تھا

    پتھر کی طرح پھول مرے سر پہ لگا تھا

    اس وقت سبھی روئے تھے میں صرف ہنسا تھا

    اترا تھا رگ و پے میں مرے زہر کے مانند

    وہ درد کی صورت مرے پہلو سے اٹھا تھا

    محروم رکھا تھا مجھے میری ہی انا نے

    جو اٹھ نہ سکا تھا وہ مرا دست دعا تھا

    ہر چند کی نسبت تو مجھے گل سے رہی تھی

    میں بو کی طرح پیرہن گل سے جدا تھا

    محرومی کا احساس رہا اس سے نہ مل کر

    ملنے پہ یہ احساس مگر اور سوا تھا

    جیسے کوئی کچھ رکھ کے کہیں بھول گیا ہو

    اس طرح ازل سے وہ مجھے ڈھونڈ رہا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Qamat (Pg. 55)
    • Author : Shahid Hussain
    • مطبع : Arshia Publications (1985)
    • اشاعت : 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے