لبوں پہ اب کوئی آہ و فغاں نہیں ہوتی
لبوں پہ اب کوئی آہ و فغاں نہیں ہوتی
زباں سے دل کی کہانی بیاں نہیں ہوتی
خلش تو آج بھی ہوتی ہے میرے سینے میں
نشست درد جہاں تھی وہاں نہیں ہوتی
خدا نے چاہا تو مل جائیں گے کہیں نہ کہیں
بچھڑ کے ختم یہاں داستاں نہیں ہوتی
جو خود سے ملتے ہیں ہم بے خودی کے عالم میں
تمہاری یاد تلک درمیاں نہیں ہوتی
وہ قتل ہو کے بھی قاتل پہ مسکراتی ہے
اجل سے زیست کبھی بد گماں نہیں ہوتی
تمہارے چاہنے والے وہاں نہیں ملتے
دلوں میں درد کی شدت جہاں نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.