لبوں پہ اپنے گلابوں کی تازگی رکھنا
لبوں پہ اپنے گلابوں کی تازگی رکھنا
مگر مزاج حقیقت میں آتشی رکھنا
کبھی کبھی شب حالات کے اندھیروں میں
بہت ضروری ہے آنکھوں کو شبنمی رکھنا
یہی مذاق بہت عمدہ ہے جوانی میں
مکان شوق میں مہمان اجنبی رکھنا
بہت خلوص سے احباب مجھ سے کہتے ہیں
زباں بیاں میں یہ انداز دائمی رکھنا
سبق ملا یہی اسلاف سے مجھے انورؔ
غزل میں حسن و لطافت کی چاشنی رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.