لبوں پہ قفل رہے کان اپنے بند رکھو
لبوں پہ قفل رہے کان اپنے بند رکھو
بغیر چون و چرا خود کو کار بند رکھو
کسی غریب کی بیٹی جو ہو تو ہو رسوا
حضور نام تم اپنا ہی سر بلند رکھو
کسی کا رنج گھٹاؤ نہیں ضروری کوئی
فقط دکھاوے کو صورت ہی درد مند رکھو
تمہارے ساتھ اگر ہو تڑپ کے چیخ اٹھو
وہ دوسروں کے لیے بات کیوں پسند رکھو
کبھی کسی کو بھی کمتر خیال مت کرنا
دلوں سے دور ہمیشہ تم ایسا گند رکھو
وہ اپنے آپ میں کامل خیال ہے اس کا
سو اس کے آگے نصیحت نہ کوئی پند رکھو
مقام لوگوں میں تم کو اگر بنانا ہے
مٹھاس باتوں میں اور اپنا لہجہ قند رکھو
رشیدؔ مانا کہ دشمن ہزار ہیں لیکن
جڑوں کے کاٹنے کو دوست بھی تو چند رکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.