Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لبوں سے آنکھ سے رخسار سے کیا کیا نہیں کرتا

پروندر شوخ

لبوں سے آنکھ سے رخسار سے کیا کیا نہیں کرتا

پروندر شوخ

MORE BYپروندر شوخ

    لبوں سے آنکھ سے رخسار سے کیا کیا نہیں کرتا

    وہ جادو کون سا ہے جو کہ وہ چہرہ نہیں کرتا

    میں سارے کاغذوں پہ ایک مصرعہ لکھ کے رکھوں گا

    وہ جب تک آ کے میرے شعر کو پورا نہیں کرتا

    فسادوں میں جو شامل ہیں وہ مہرے ہیں سیاست کے

    خود اپنے آپ کوئی بھی یہاں دنگا نہیں کرتا

    ہواؤں میں نگر کی اس قدر کچھ زہر پھیلا ہے

    نہ گل دیتے ہیں خوشبو پیڑ بھی سایا نہیں کرتا

    جو لکھتا ہوں وہ ہوتا ہے فقط تسکین کی خاطر

    میں اپنی شاعری کا شہر میں سودا نہیں کرتا

    مجھے منظور ہے بیمار رہنا عمر بھر یوں ہی

    وہ جب تک ہاتھ سے چھو کر مجھے اچھا نہیں کرتا

    چلو مانا کہ اپنی اہمیت ہے شوخؔ دولت کی

    زمانے میں مگر ہر کام ہی پیسہ نہیں کرتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے