Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لبوں سے گو ابھی کہتے نہیں ہو

ثمینہ ثاقب

لبوں سے گو ابھی کہتے نہیں ہو

ثمینہ ثاقب

MORE BYثمینہ ثاقب

    لبوں سے گو ابھی کہتے نہیں ہو

    محبت تم بھی کم کرتے نہیں ہو

    شجر پر دیکھ کے خوش ہو رہے ہو

    ثمر کو توڑ کر چکھتے نہیں ہو

    میں تم پہ رک گئی ہوں جھیل جیسے

    مگر دریا ہو تم رکتے نہیں ہو

    محبت تجھ کو اشکوں سے بھی سینچا

    وہ پودے ہو کہ جو بڑھتے نہیں ہو

    بہت مغرور ہوتے جا رہے ہو

    یہ کیا کہ بات بھی کرتے نہیں ہو

    سبھی سے دوسرا ہٹ ہو رہی ہے

    مگر تم دوسرے لگتے نہیں ہو

    مری آنکھوں سے خود کو دیکھ لینا

    کسی ہیرو سے کم لگتے نہیں ہو

    تمہیں یوں بھی تو مر جانا ہے اک دن

    ثمینہؔ پر مگر مرتے نہیں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے