لبوں سے ٹوٹ جاتا ہے کبھی آواز کا رشتہ
لبوں سے ٹوٹ جاتا ہے کبھی آواز کا رشتہ
بہت نازک ہوا کرتا ہے سوز و ساز کا رشتہ
تعلق ہے تو بس ہم سے محبت ہے تو بس ہم سے
خدا جانے یہ کیسا ہے ترے انداز کا رشتہ
ہمارے دل کے زخموں کو جگاتا ہے سلاتا ہے
کبھی انجام کا رشتہ کبھی آغاز کا رشتہ
دل ناداں ہوا ہے بارہا زخمی تو کیا غم ہے
ہمیں منظور ہے پھر بھی نگاہ ناز کا رشتہ
گلے لگ جائیں ہم بھی کہ رواداری کا موسم ہے
نبھاتے ہیں یہاں کانٹے بھی گل سے ناز کا رشتہ
ہمارے فکر و فن کی روشنی میں ہم تو زندہ ہیں
یوںہی پیدا نہیں ہوتا کہیں اعزاز کا رشتہ
نئی اک زندگی دیتا ہے لفظوں کو تر و تازہ
کبھی اسلوب کا رشتہ کبھی الفاظ کا رشتہ
نظرؔ ہر پوچھنے والے کو اتنا ہی بتا دیتا
ہمیں اب کھائے جاتا ہے کسی دم ساز کا رشتہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.