لڑ رہے سانس سے زندگی کے لیے
لڑ رہے سانس سے زندگی کے لیے
دل جلاتے رہے روشنی کے لیے
غم اٹھاتا رہا عمر بھر فائدہ
چند پل کی ہنسی اور خوشی کے لیے
ساحلوں سے کبھی ناخدا سے کبھی
ہم نے کی دوستی اک ندی کے لیے
ہے بڑا ہی کٹھن کام دنیا میں یہ
ڈھونڈھنا آدمی آدمی کے لیے
یہ بچھڑتے ہوئے کہہ گئی دل ربا
تم بنے ہو میاں شاعری کے لیے
وقت کی تھی کمی گردشوں کے تھے دن
وقت دینا پڑا ہر کسی کے لیے
یاد ہے نہ تمہیں بات گستاخؔ کی
بزدلی چاہیئے خودکشی کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.