Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لڑائی ہو تو کاغذ کی سپر سے کچھ نہیں ہوتا

اسرار کفیل

لڑائی ہو تو کاغذ کی سپر سے کچھ نہیں ہوتا

اسرار کفیل

MORE BYاسرار کفیل

    لڑائی ہو تو کاغذ کی سپر سے کچھ نہیں ہوتا

    تمہاری یا کسی کی چشم تر سے کچھ نہیں ہوتا

    رگوں میں ہے اندھیرا تو یہ روز و شب ہی کافی ہیں

    حدیث خیر سے یا حرف شر سے کچھ نہیں ہوتا

    کوئی ساعت مقرر ہے کہیں اک مستجابی کی

    کف افسوس سے دست ہنر سے کچھ نہیں ہوتا

    انہیں ان کے حواری ہم سخن بدنام کرتے ہیں

    تری افواہ سے میری خبر سے کچھ نہیں ہوتا

    کڑے دن کٹتے کٹتے بھی سروں کی فصل کٹتی ہے

    کہ دشت کربلا میں ایک سر سے کچھ نہیں ہوتا

    مکان اپنے مکینوں سے حسیں اور خوب صورت ہیں

    فقط آرائش دیوار و در سے کچھ نہیں ہوتا

    جنوں کو چاہئے اک تیشۂ اعمال کا موسم

    یہاں الفاظ کے زیر و زبر سے کچھ نہیں ہوتا

    بہت بڑھ جاتی ہے سنجیدگی جب دونوں جانب تو

    سوا افسوس کے حاصل سفر سے کچھ نہیں ہوتا

    کفیلؔ اک سائباں سر پر رہے ماں کی دعاؤں کا

    مرا نقصاں کسی حاسد نظر سے کچھ نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے