Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لڑاتے ہی نظر ساقی سے چکراتا ہے سر اپنا

شیر سنگھ ناز دہلوی

لڑاتے ہی نظر ساقی سے چکراتا ہے سر اپنا

شیر سنگھ ناز دہلوی

MORE BYشیر سنگھ ناز دہلوی

    لڑاتے ہی نظر ساقی سے چکراتا ہے سر اپنا

    یہ وہ مے ہے کہ پیتے ہی دکھاتی ہے اثر اپنا

    کریں وہ محفل اغیار سے کیوں رخ ادھر اپنا

    فغاں ہے بے اثر نالہ ہے مایوس‌ اثر اپنا

    دکھاتے ہیں جسے وہ جلوۂ برق نظر اپنا

    وہ رہ جاتا ہے ہاتھوں سے کلیجہ تھام کر اپنا

    بھرے گلہائے نظارہ سے دامان نظر اپنا

    مقدر جاگ اٹھے جلوہ دکھائیں وہ اگر اپنا

    کرے تیغ نگاہ ناز لوہا تیز تر اپنا

    لہو میں ڈوبنے کو دل بھی ہے سینہ سپر اپنا

    کٹھن راہ عدم ہے اور اپنی شام غربت ہے

    نہ کوئی ہم سفر اپنا نہ کوئی راہبر اپنا

    ہجوم آرزو میں یہ کہیں گم ہو گیا ہوگا

    مرے دل میں خود آ کر ڈھونڈھ لو تیر نظر اپنا

    دکھا دو روئے روشن کی جھلک صدقہ جوانی کا

    تمہارے سامنے پھیلا ہے دامان نظر اپنا

    دم آخر ہے وہ بہر عیادت آنے والے ہیں

    نہ ٹوٹے اور دم بھر رشتۂ تار ظر اپنا

    رسائی دیکھیے کب تا در مقصود ہوتی ہے

    نہیں جز ذوق صادق اور کوئی راہبر اپنا

    یہ نا ممکن کہ لائے تاب تیرے روئے روشن کی

    اگر منہ چشمۂ خورشید میں دھوئے سحر اپنا

    ازل سے شاہد حسن بتاں کا میں پجاری ہوں

    نظر آتا ہے بت خانہ تو جھک جاتا ہے سر اپنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے