لڑکھڑاتے قدم ہیں اور میں ہوں
بس ستم پر ستم ہیں اور میں ہوں
دل کی محفل میں اب رکھا کیا ہے
رقص پیہم الم ہیں اور میں ہوں
دیر و کعبہ تمہیں مبارک ہو
ان کے نقش قدم ہیں اور میں ہوں
کتنی صدیاں گزر گئیں لیکن
وہی ظلم و ستم ہیں اور میں ہوں
اک ترا درد ہی نہیں تنہا
ایسے کتنے ہی غم ہیں اور میں ہوں
میری خاطر تو کیوں پریشاں ہے
ساتھ تیرے کرم ہیں اور میں ہوں
جانے ساقی کی آرزو کیا ہے
خم و ساغر ہیں سم ہیں اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.