Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لڑکیاں گھر میں نکھر آئی ہیں پھولوں کی طرح

ظفر عزیز

لڑکیاں گھر میں نکھر آئی ہیں پھولوں کی طرح

ظفر عزیز

MORE BYظفر عزیز

    لڑکیاں گھر میں نکھر آئی ہیں پھولوں کی طرح

    وقت ٹھہرا ہے مگر سوکھی ببولوں کی طرح

    دل تو کہتا ہے کہ ہر ہاتھ پہ بیعت کر لیں

    لوگ یوں راہ میں ملتے ہیں رسولوں کی طرح

    چھت کو تھامے رہو اس شہر میں انسان ابھی

    سر اٹھائے ہوئے پھرتے ہیں بگولوں کی طرح

    تیری شرطوں پہ مجھے زندگی منظور نہیں

    میں نے چاہا ہے تجھے اپنے اصولوں کی طرح

    دیکھ لینا مری تصویر کو حسرت سے سہی

    یاد آؤں جو کبھی میں تجھے پھولوں کی طرح

    کل کی تاریخ تمہیں ایسی سزا دے گی ظفرؔ

    گھر میں لٹکا دئے جاؤ گے مقولوں کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے