Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لڑکیاں ماؤں جیسے مقدر کیوں رکھتی ہیں

عشرت آفریں

لڑکیاں ماؤں جیسے مقدر کیوں رکھتی ہیں

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    لڑکیاں ماؤں جیسے مقدر کیوں رکھتی ہیں

    تن صحرا اور آنکھ سمندر کیوں رکھتی ہیں

    عورتیں اپنے دکھ کی وراثت کس کو دیں گی

    صندوقوں میں بند یہ زیور کیوں رکھتی ہیں

    وہ جو آپ ہی پوجی جانے کے لائق تھیں

    چمپا سی پوروں میں پتھر کیوں رکھتی ہیں

    وہ جو رہی ہیں خالی پیٹ اور ننگے پاؤں

    بچا بچا کر سر کی چادر کیوں رکھتی ہیں

    بند حویلی میں جو سانحے ہو جاتے ہیں

    ان کی خبر دیواریں اکثر کیوں رکھتی ہیں

    صبح وصال کی کرنیں ہم سے پوچھ رہی ہیں

    راتیں اپنے ہاتھ میں خنجر کیوں رکھتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے