Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لڑتا ہوں بھنور سے ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں

اقبال اسلم

لڑتا ہوں بھنور سے ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں

اقبال اسلم

MORE BYاقبال اسلم

    لڑتا ہوں بھنور سے ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں

    ساگر میں سما جاؤں وہ قطرہ تو نہیں ہوں

    میں اپنی طرح ہوں ترے جیسا تو نہیں ہوں

    بازار میں بکتا ہوا سودا تو نہیں ہوں

    عکاس ہے آئینہ ابھی میری انا کا

    ٹوٹا ہوں مگر ٹوٹ کے بکھرا تو نہیں ہوں

    پھر سے اسی میدان میں آؤں گا پلٹ کر

    کچھ پیچھے سرک آیا ہوں ہارا تو نہیں ہوں

    میں خواب بھی دیکھوں تو خفا رہتے ہیں کچھ لوگ

    لوگو میں تمہیں خواب دکھاتا تو نہیں ہوں

    کچھ دیر کو دم لے لو مرے پاس تو آؤ

    گرتی ہوئی دیوار کا سایہ تو نہیں ہوں

    کیوں اتنے خفا ہو مری اتنی سی خطا پر

    انسان ہوں میں کوئی فرشتہ تو نہیں ہوں

    سر پر مرے بوسیدہ سی ٹوپی ہے مری ہے

    میں تاج سا دربار میں سجتا تو نہیں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے