لڑتے ہوئے دنیا کی ضرورت کے لیے ہم
لڑتے ہوئے دنیا کی ضرورت کے لیے ہم
مر جائیں گے اک روز محبت کے لیے ہم
رکھے نہیں ہم سے کوئی اخلاص کی امید
بازار میں بیٹھے ہیں تجارت کے لیے ہم
دولت نہ سیاست نہ قیادت نہ حکومت
مجرم ہیں فقط اپنی جہالت کے لیے ہم
دنیا کے ہر اک لطف کو ہم چھوڑ دیں واعظ
اتنے بھی پریشاں نہیں جنت کے لیے ہم
ہندی کی حفاظت کے لیے جیسے تھے رسخانؔ
ویسے ہی ہیں اردو کی حفاظت کے لیے ہم
ایسے ہی تو تلوار اٹھاتے بھی نہیں ہے
مجبور ہوئے ہوں گے بغاوت کے لیے ہم
جو حال تھا پہلے وہی ہے حال ابھی بھی
کچھ بھی نہیں کر پائے محبت کے لیے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.