لفظ دیکھیں گے معانی کی طرف دیکھیں گے
لفظ دیکھیں گے معانی کی طرف دیکھیں گے
پھر در و بست و روانی کی طرف دیکھیں گے
بحر ظلمات میں ڈھونڈیں گے جزیروں کے نشاں
اور صحراؤں میں پانی کی طرف دیکھیں گے
لوگ پوچھیں گے زمانے کی ضلالت کا علاج
اور ہم سبع مثانی کی طرف دیکھیں گے
رات آئے گی تو نیندوں کے سفر سے پہلے
رخت باندھے ہوئے نانی کی طرف دیکھیں گے
اب تلک ٹوٹا نہیں پہلی محبت کا فسوں
تجھ کو بھولیں گے تو ثانی کی طرف دیکھیں گے
ہم کسی زلف کی خوشبو سے مہکتے ہوئے لوگ
ہم کہاں رات کی رانی کی طرف دیکھیں گے
ایک تصویر میں دیکھیں گے اکیلا خود کو
اور پھر اپنی کہانی کی طرف دیکھیں گے
اب تجھے دیکھ کے رونے کی سکت کس کو ہے
عمر بھر تیری نشانی کی طرف دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.