لفظ کا بس ہے تعلق میرے تیرے درمیاں
لفظ کا بس ہے تعلق میرے تیرے درمیاں
لفظ کے معنی پہ قائم سارے رشتوں کا نشاں
پہلے چپ کی گفتگو اس کی سمجھ میں آتی تھی
بھول بیٹھی ہے کہی اور ان کہی دونوں زباں
لفظ خود ہم نے گڑھے اظہار الفت کے لیے
وصل کی تکمیل ہے ممنون تشکیل لساں
ہو نہ گر الفت تو نفرت ہو ضروری تو نہیں
یہ بھی ہو سکتا ہے وہ ہو بے نیاز عاشقاں
لب کشا ہوں یا کہ چپ ہوں دیکھ کر اس کی طرف
ہے فہیمؔ اپنے قبیلے کا سمجھتا ہے زیاں
- کتاب : Aiwan (Pg. 87)
- Author : Manazir Ashiq Harganvi & Shahid Nayeem
- مطبع : Nirali Duniya (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.