لفظ کا کتنا تقدس ہے یہ کب جانتے ہیں
لفظ کا کتنا تقدس ہے یہ کب جانتے ہیں
لوگ بس بات بنا لینے کا ڈھب جانتے ہیں
اپنی پہچان بھلا ڈولتے لفظوں میں کہاں
ضبط کا نشہ لرزتے ہوئے لب جانتے ہیں
سب نے گلکارئ دیوار سرا ہی لیکن
کتنے دیوار اٹھانے کا سبب جانتے ہیں
شہر والے تو ہواؤں میں گھلے زہر کا حال
رنگ تصویر سے اڑ جاتے ہیں تب جانتے ہیں
آپ چاہیں تو اسے جوش نمو کہہ لیجے
ہم مگر برف سلگنے کا سبب جانتے ہیں
دھوپ کا عکس بھی سجادؔ فقط سایہ ہے
کس طرح دن میں سما جاتی ہے شب جانتے ہیں
- کتاب : Dariche (Pg. 50)
- Author : Bashir Saifi
- مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.