لفظ خوشبو میں ڈھالتا منظر
لفظ خوشبو میں ڈھالتا منظر
لیجئے شعر بن گیا منظر
کیسا سندر تھا اک زمانے میں
تیری آنکھوں میں ڈوبتا منظر
رنگ موسم سے اڑ گئے سارے
کینوس پر پڑا رہا منظر
آپ کا جسم بھی ہے مٹی کا
ایک نازک سا بھربھرا منظر
مجھ کو حیرت سے مار ڈالے گا
آئنے میں سجا ہوا منظر
آہ کمرے میں جاگتے رہنا
آہ کھڑکی میں سو گیا منظر
اس نے دامن جھٹک لیا توبہ
میرے ہاتھوں سے گر گیا منظر
تم یہاں تھے تو تھا یہیں پر وہ
پھر درختوں میں جا چھپا منظر
کوئی آواز پھر سے گونجی ہے
ہو گیا پھر ہرا بھرا منظر
کس کی آہٹ ہے سونی گلیوں میں
کس کا کھلتا ہے رات کا منظر
کوئی مفلس کی پونجی ہو جیسے
جوڑتی ہوں ذرا ذرا منظر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.