Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ ناگن کی طرح ڈستے ہیں گویائی میں

صلاح الدین ندیم

لفظ ناگن کی طرح ڈستے ہیں گویائی میں

صلاح الدین ندیم

MORE BYصلاح الدین ندیم

    لفظ ناگن کی طرح ڈستے ہیں گویائی میں

    خامشی زہر ملا دیتی ہے تنہائی میں

    دل کی باتوں کو زباں پر نہیں آنے دیتے

    کتنی زنجیریں نظر آتی ہیں یکجائی میں

    ٹھہرے پانی میں گرا سنگ روانی کوئی

    چاہیے تازہ ہوا روح کی گہرائی میں

    کیا نظر آئے گا موسم کے نشے میں تجھ کو

    کتنے پتے ہیں کہ اڑ جاتے ہیں پروائی میں

    شب سے پہلے ہی کوئی چاند نکالو ورنہ

    دل بھی نکلے گا اندھیروں کی پذیرائی میں

    کھل گئی آنکھ تو خوف آنے لگا ہے خود سے

    غم نہ ہو جائیں کہیں اپنی ہی پہنائی میں

    کس کے نظارے کی خواہش میں گرفتار ہوئے

    زخم آنکھوں کے ملے دل کی مسیحائی میں

    ڈوب کر پھر کوئی ابھرا نہ سفینہ غم کا

    کتنے طوفاں ہیں ترے جسم کی رعنائی میں

    مجھ سے پوچھو کہ بیابان سفر کیسا ہے

    عمر گزری ہے مری بادیہ پیمائی میں

    ہم بھی مر جائیں گے جینے کی ہوس میں آخر

    کام آئیں گے اسی معرکہ آرائی میں

    ہنسنے والوں میں کئی اپنے بھی شامل تھے ندیمؔ

    شکل پہچانی گئی اپنی بھی رسوائی میں

    مأخذ :
    • کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 115)
    • Author : Salahuddin Nadeem
    • مطبع : Raheel Salahuddin (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے