لفظ تحریر بنتے جاتے ہیں
لفظ تحریر بنتے جاتے ہیں
میری تقدیر بنتے جاتے ہیں
بہہ رہے ہیں جو آنکھ سے آنسو
دل کی تفسیر بنتے جاتے ہیں
کتنے سرکش ہیں آپ کے گیسو
جیسے زنجیر بنتے جاتے ہیں
نیند سی آ گئی خیالوں کو
خواب تعبیر بنتے جاتے ہیں
جو بھی غم ملتے ہیں زمانے سے
اپنی جاگیر بنتے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.