Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ تیری یاد کے سب بے صدا کر آئے ہیں

حیدر قریشی

لفظ تیری یاد کے سب بے صدا کر آئے ہیں

حیدر قریشی

MORE BYحیدر قریشی

    لفظ تیری یاد کے سب بے صدا کر آئے ہیں

    سارے منظر آئنوں سے خود مٹا کر آئے ہیں

    جل چکے ساری مہکتی خواہشوں کے جب گلاب

    موسموں کے دکھ نگاہوں میں جلا کر آئے ہیں

    ایک لمحے میں کئی صدیوں کے ناطے توڑ کر

    سوچتے ہیں اپنے ہاتھوں سے یہ کیا کر آئے ہیں

    راستے تو کھو چکے تھے اپنی ہر پہچان تک

    ہم جنازے منزلوں کے خود اٹھا کر آئے ہے

    سارے رشتے جھوٹ ہیں سارے تعلق پر فریب

    پھر بھی سب قائم رہیں یہ بد دعا کر آئے ہیں

    ہر چھلکتے اشک میں تصویر جھلکے گی تری

    نقش پانی پر ترا انمٹ بنا کر آئے ہیں

    موت سے پہلے جہاں میں چند سانسوں کا عذاب

    زندگی جو قرض تیرا تھا ادا کر آئے ہیں

    سارے شکوے بھول کر آؤ ملیں حیدرؔ انہیں

    وہ گئے لمحوں کو پھر واپس بلا کر آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے